تو لوٹ آ ماں ، تیری یاد بہت آتی ہے
تو لوٹ آ ماں ، تیری یاد بہت آتی ہے
.
یہ گھر گھر نہ رہا ، تیرے جانے کے بعد مکان ہو گیا
ایسا چھایا ہے سناٹا ، گویا قبرستان ہو گیا
.
کام پر جاتا ہوں جب میں ، واپس آنے کا دل نہیں کرتا
مجھے بلانے کی تیری صدا ،اب وہی سننے کو دل ہے کرتا
.
تھک ہار کر شام کو جب ،میں گھر واپس آتا ہوں
پورے گھر میں صرف ایک تیری ہی کمی پاتا ہوں
.
لیٹ جاتا ہوں تو لگتا ہے پیار سے مجھےبُلا دے گی
دیکھ کےاپنے بچے کو ہلکا سا مسكادے گي
.
میرےخیالوں میں تو، تُو ہر روز ہی ملنے آجاتی ہے
ہو سکے تو تو لوٹ آ ماں ، کہ تیری یاد بہت آتی ہے
.
میں نے کبھی نہ روٹھونگا تجھ سے ، تو روٹھي تو تجھے مناؤگا
دور کہیں بھی تجھ سے میں ،اک پل کو بھی نہ جاؤں گا
.
پلکوں پہ آنسو میرے ہیں ، تو آکر انہیں ہٹا جا نا
ابھی نیند نہ آتی آنکھوں میں تو مجھ کو لوری سنا جا نا
.
نہ اب ڈانٹتي ہے مجھ کو ، نہ ہی پیار سے بلاتی ہے
کیوں اتنا دور گئی مجھ سے ، کہ اب یاد تیری ستاتی ہے
.
چل بس کر اب بہت ہوئی ، جی کرتا ہے اب تیری دید کا
شب رات پہ نہ دیے جلے ، بےرنگ ہوا رنگ عید کا
.
جانتا ہوں اب نہ آئے گی ،پھر بھی دل کی دھڑکن تجھے بلاتی ہے
ہو سکے تو تُو لوٹ آ ماں ، کہ تیری یاد بہت رلاتی ہے۔
(جن کے والدین اس دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں اللہ کریم ان سب کی مغفرت فرمائے۔ ان کے درجات بلند کرے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے۔۔۔۔اور جن کے #حیات ہیں
انہیں صحت و تندرستی اور ایمان والی زندگی عطا کرے۔۔آمین)
.
یہ گھر گھر نہ رہا ، تیرے جانے کے بعد مکان ہو گیا
ایسا چھایا ہے سناٹا ، گویا قبرستان ہو گیا
.
کام پر جاتا ہوں جب میں ، واپس آنے کا دل نہیں کرتا
مجھے بلانے کی تیری صدا ،اب وہی سننے کو دل ہے کرتا
.
تھک ہار کر شام کو جب ،میں گھر واپس آتا ہوں
پورے گھر میں صرف ایک تیری ہی کمی پاتا ہوں
.
لیٹ جاتا ہوں تو لگتا ہے پیار سے مجھےبُلا دے گی
دیکھ کےاپنے بچے کو ہلکا سا مسكادے گي
.
میرےخیالوں میں تو، تُو ہر روز ہی ملنے آجاتی ہے
ہو سکے تو تو لوٹ آ ماں ، کہ تیری یاد بہت آتی ہے
.
میں نے کبھی نہ روٹھونگا تجھ سے ، تو روٹھي تو تجھے مناؤگا
دور کہیں بھی تجھ سے میں ،اک پل کو بھی نہ جاؤں گا
.
پلکوں پہ آنسو میرے ہیں ، تو آکر انہیں ہٹا جا نا
ابھی نیند نہ آتی آنکھوں میں تو مجھ کو لوری سنا جا نا
.
نہ اب ڈانٹتي ہے مجھ کو ، نہ ہی پیار سے بلاتی ہے
کیوں اتنا دور گئی مجھ سے ، کہ اب یاد تیری ستاتی ہے
.
چل بس کر اب بہت ہوئی ، جی کرتا ہے اب تیری دید کا
شب رات پہ نہ دیے جلے ، بےرنگ ہوا رنگ عید کا
.
جانتا ہوں اب نہ آئے گی ،پھر بھی دل کی دھڑکن تجھے بلاتی ہے
ہو سکے تو تُو لوٹ آ ماں ، کہ تیری یاد بہت رلاتی ہے۔
(جن کے والدین اس دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں اللہ کریم ان سب کی مغفرت فرمائے۔ ان کے درجات بلند کرے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے۔۔۔۔اور جن کے #حیات ہیں
انہیں صحت و تندرستی اور ایمان والی زندگی عطا کرے۔۔آمین)
No comments