میری محبت تمہاری ماں کی محبت کی طرح ہے ۔ ۔ ۔
میری محبت تمہاری ماں کی محبت کی طرح ہے ۔ ۔ ۔
تمہیں بوسہ دینا ، گلے لگانا اور تعریف کرنا ۔ ۔ ۔
تم سے شیریں باتیں کرنا اور مسکرا کر دن کو رات کرنا ۔ ۔ ۔
میری محبت کی علامت نہیں ہے ۔ ۔ ۔
بہت ممکن ہے میری زبان کا شہد ۔ ۔ ۔
منافقت کا زہر ہو ۔ ۔ ۔
اور میری بانہوں کی گرمی ، عذاب ہو ۔ ۔ ۔
بہت ممکن ہے یہ سب فریب ہو ۔ ۔ ۔
محبت کے خلوص کی علامت تو یہ ہے ۔ ۔ ۔
کہ میں تمہارا آئینہ بنوں ، اور پھر ٹوٹ کر ۔ ۔ ۔
تمہیں زخمی کروں ۔ ۔ ۔
تاکہ تمہارے زخموں سے رستے ہوئے خون کے ساتھ ۔ ۔ ۔
نجاست کی تاریکیاں بھی بہہ نکلیں ۔ ۔ ۔
اور دل کی عیب دار گرم پانیاں ۔ ۔ ۔
تمہارے آنسوؤں کے دریاؤں میں ۔ ۔ ۔
تمہارے خوبصورت وجود سے ۔ ۔ ۔
بے دخل ہو جائیں ۔ ۔ ۔
کہ خلوص ماں کے بوسے میں نہیں ہے ۔ ۔ ۔
اسکے تھپڑ میں ہے ۔ ۔ ۔
اسی لیے تو ، میں تمہیں گلاب دے کر ۔ ۔ ۔
نازُک نہیں بناؤں گا ۔ ۔ ۔
پیاز دے کر ، رلاؤں گا ۔ ۔ ۔
تاکہ تمہاری آنکھیں صاف ہوں ۔ ۔ ۔
اور تمہیں دیکھائی دے ۔ ۔ ۔
کہ میری محبت تمہارے باپ کی محبت کی طرح ہے ۔ ۔ ۔
باپ کی محبت ، جو تابناک سورج کی طرح ہے ۔ ۔ ۔
جس کے بغیر یقینی تاریکی ہے ۔ ۔ ۔
اور میری محبت تمہاری ماں کی محبت کی طرح ہے ۔ ۔ ۔
تو میں تم سے جھوٹ بولوں گا ۔ ۔ ۔
اور چراغ بجھا دوں گا ۔ ۔ ۔
تاکہ تمہیں کچھ دیکھائی نہ دے ۔ ۔ ۔
کہ میں نے اپنا حصہ بھی تمہیں دے دیا ہے ۔ ۔ ۔
تاکہ تم سکون میں رہو ۔ ۔ ۔
کیونکہ تمہارے سکون پر ۔ ۔ ۔
میرے زندگی کا انحصار ہے ۔ ۔ ۔
اور تمہارا سکون ، میری زندگی سے ہے ۔ ۔ ۔
سو تمہارے سکون کیلئے ، میرا زندہ رہنا ضروری ہے ۔ ۔ ۔
اور زندہ رہنے کیلئے ، میرا تم پر نثار ہونا ضروری ہے ۔ ۔ ۔
سو میں زندہ رہنے کیلئے ۔ ۔ ۔
تم پر مر جاؤں گا ۔ ۔ ۔
اور محبت اپنی زندگی کیلئے ۔ ۔ ۔
قربانی تو چاہتی ہی ہے ۔ ۔ ۔
سو میری محبت تمہاری ماں کی محبت کی طرح ہے ۔ ۔ ۔
میں تم سے جھوٹ بولوں گا ۔ ۔ ۔
اور چراغ بجھا دوں گا ۔ ۔ ۔
یہی محبت ہے ۔ ۔ ۔
اور یہ محبت کے خالص ہونے کی علامت ہے ۔ ۔ ۔
تم سے شیریں باتیں کرنا اور مسکرا کر دن کو رات کرنا ۔ ۔ ۔
میری محبت کی علامت نہیں ہے ۔ ۔ ۔
بہت ممکن ہے میری زبان کا شہد ۔ ۔ ۔
منافقت کا زہر ہو ۔ ۔ ۔
اور میری بانہوں کی گرمی ، عذاب ہو ۔ ۔ ۔
بہت ممکن ہے یہ سب فریب ہو ۔ ۔ ۔
محبت کے خلوص کی علامت تو یہ ہے ۔ ۔ ۔
کہ میں تمہارا آئینہ بنوں ، اور پھر ٹوٹ کر ۔ ۔ ۔
تمہیں زخمی کروں ۔ ۔ ۔
تاکہ تمہارے زخموں سے رستے ہوئے خون کے ساتھ ۔ ۔ ۔
نجاست کی تاریکیاں بھی بہہ نکلیں ۔ ۔ ۔
اور دل کی عیب دار گرم پانیاں ۔ ۔ ۔
تمہارے آنسوؤں کے دریاؤں میں ۔ ۔ ۔
تمہارے خوبصورت وجود سے ۔ ۔ ۔
بے دخل ہو جائیں ۔ ۔ ۔
کہ خلوص ماں کے بوسے میں نہیں ہے ۔ ۔ ۔
اسکے تھپڑ میں ہے ۔ ۔ ۔
اسی لیے تو ، میں تمہیں گلاب دے کر ۔ ۔ ۔
نازُک نہیں بناؤں گا ۔ ۔ ۔
پیاز دے کر ، رلاؤں گا ۔ ۔ ۔
تاکہ تمہاری آنکھیں صاف ہوں ۔ ۔ ۔
اور تمہیں دیکھائی دے ۔ ۔ ۔
کہ میری محبت تمہارے باپ کی محبت کی طرح ہے ۔ ۔ ۔
باپ کی محبت ، جو تابناک سورج کی طرح ہے ۔ ۔ ۔
جس کے بغیر یقینی تاریکی ہے ۔ ۔ ۔
اور میری محبت تمہاری ماں کی محبت کی طرح ہے ۔ ۔ ۔
تو میں تم سے جھوٹ بولوں گا ۔ ۔ ۔
اور چراغ بجھا دوں گا ۔ ۔ ۔
تاکہ تمہیں کچھ دیکھائی نہ دے ۔ ۔ ۔
کہ میں نے اپنا حصہ بھی تمہیں دے دیا ہے ۔ ۔ ۔
تاکہ تم سکون میں رہو ۔ ۔ ۔
کیونکہ تمہارے سکون پر ۔ ۔ ۔
میرے زندگی کا انحصار ہے ۔ ۔ ۔
اور تمہارا سکون ، میری زندگی سے ہے ۔ ۔ ۔
سو تمہارے سکون کیلئے ، میرا زندہ رہنا ضروری ہے ۔ ۔ ۔
اور زندہ رہنے کیلئے ، میرا تم پر نثار ہونا ضروری ہے ۔ ۔ ۔
سو میں زندہ رہنے کیلئے ۔ ۔ ۔
تم پر مر جاؤں گا ۔ ۔ ۔
اور محبت اپنی زندگی کیلئے ۔ ۔ ۔
قربانی تو چاہتی ہی ہے ۔ ۔ ۔
سو میری محبت تمہاری ماں کی محبت کی طرح ہے ۔ ۔ ۔
میں تم سے جھوٹ بولوں گا ۔ ۔ ۔
اور چراغ بجھا دوں گا ۔ ۔ ۔
یہی محبت ہے ۔ ۔ ۔
اور یہ محبت کے خالص ہونے کی علامت ہے ۔ ۔ ۔
زرنین علی
No comments