نئے سفر کے لیے فیصلے کا موقعہ دے
نئے سفر کے لیے فیصلے کا موقعہ دے
ہوائے شہر مجھے بولنے کا موقعہ دے
میں دستخط تجھے کر دوں گی سادہ کاغذ پر
ذرا سی دیر مجھے سوچنے کا موقعہ دے
یہ خواہشیں ہیں انہیں کیا لیے لیے پھرنا
یہ آئینے ہیں انہیں ٹوٹنے کا موقعہ دے
دکھاؤں گی تجھے خوشیوں کا کاسنی موسم
تُو ایک بار مجھے پھیلنے کا موقعہ دے
میں ایک خواب کو تعبیر کرنا چاہتی ہوں
ہوائے صُبح! مجھے جاگنے کا موقعہ دے
اُسے تو اپنی سناتے ہوئے نہیں تھکتی
اُسے بھی کبھی بولنے کا موقعہ دے
No comments